جب زندگی شروع ہو گی | قسم اس وقت کی
ابو یحیٰی
ان دو کتب کی سیریز میں ”جب زندگی شروع ہو گی“ پہلی کتاب ہے۔ اس کتاب میں ہمارے بنیادی عقیدے آخرت پر ایمان، حساب، جزا اور سزا کو قرآن اور حدیث کے واقعات کے پس منظر میں ایک ناول کی طرز پر لکھا گیا ہے۔ سب سے پہلے تو نام کا چناؤ بہت عمدہ ہے۔ عام طور پر ہم سوچتے ہیں موت کا مطلب ہے زندگی ختم ہو گئی۔۔۔ جبکہ یہ تو بس چند سالوں کی قلیل مدت تھی جو ایک امتحان کے طور گزر گئی۔ اصل زندگی تو اس کے بعد شروع ہو گی جو ابدی ہو گی۔ اب ہمارے ہاتھ میں ہے اس کے لیے کیا کمائی کر کے ساتھ لے جاتے ہیں۔ اللہ نے پیپر آؤٹ کر رکھا ہے اور سلیبس ہمارے پاس موجود ہے۔ کون کتنی اور کیسی تیاری کرتا ہے یہ اس پر ہے۔
جب زندگی شروع ہو گی کا آغاز میدانِ حشر سے ہوتا ہے جس میں مرکزی کردار عبداللہ ایک فرشتے کے ساتھ موجود ہے۔ قیامت کا دل دہلا دینے والا منظر ہے۔ حشر کی سختی، تکلیف، بے بسی، حساب کا ڈر، اپنے پیاروں کی فکر، سب بہت پر اثر طریقے سے قلمبند کیا گیا ہے۔ اس کے آگے حوض کوثر، نجات پانے والوں کی خوشی اور سکون کا بیان بھی بہت پر کیف ہے۔
•
جتنے بھی واقعات قلمبند کیے گئے ہیں جیسا کہ اللہ کے عرش کا منظر، جہنم کا رخ، حساب کتاب کا منظر، رسولوں کی گواہیاں وغیرہ یہ سب قرآن اور حدیث میں بیان ہو چکے ہیں۔۔۔ سو سچ ہیں اور کوئی مبالغہ آرائی نہیں ہے۔ جہاں دوزخ کا منظر دلوں کو دہلاتا ہے، وہیں جنت کا پر کیف بیان دل کو تسلی بھی دیتا ہے۔ وہاں کی خوبصورتی، نعمتیں اور آسائشیں ایسی ہیں جو کہ حقیقی کامیابی ہیں۔ انداز تحریر بہت ہی سادہ اور آسان ہے جو ہر کوئی باآسانی سمجھ سکتا ہے۔
دوسری کتاب ”قسم اس وقت کی“ دنیا کی زندگی کے بارے میں ہے۔ اس میں بھی مرکزی کردار عبداللہ کا ہے جو اللہ کے راستے کو چن کر درس و تبلیغ کی طرف راغب ہوتا ہے۔ دوسرا کردار ناعمہ کا ہے جو اپنی زندگی کی سختیوں سے بیزار ہے اور اللہ سے شاکی ہے۔ اس کتاب میں بہت سے سوالات ہیں جو ہمارے ذہنوں میں منڈلاتے ہیں اور اکثر شک میں ڈال دیتے ہیں۔
خدا ظلم پر خاموش کیوں ہے؟
نیک لوگوں کے ساتھ برا اور برے لوگوں کے ساتھ بھلا کیوں ہوتا ہے؟
اللہ اپنے ہونے کا واضح ثبوت کیوں نہیں دے دیتا؟
•
ایسے بہت سے سوالات اور جوابات اس کہانی میں ملیں گے جو نہ صرف عقیدے کی اصلاح کریں گے بلکہ سوچ کے نئے زاویے بھی آشکار کریں گے۔ ان سوالات کے جوابات بھی قرآن اور حدیث میں موجود واقعات سے ملیں گے۔۔۔ جو کہ ایک دلچسپ ناول کی طرز پر لکھے گئے ہیں۔ یہ کتاب مجھے زیادہ پسند آئی کیونکہ اس میں بہت کچھ نیا سیکھنے کو ملا۔ سوچنے سمجھنے کے نئے در وا ہوئے۔
میں یہ دونوں کتب سب کو ضرور پڑھنے کا مشورہ دوں گی۔۔۔ کیونکہ یہ آپ کی سوچ میں اور زندگی میں مثبت تبدیلی لانے کا ذریعہ بن سکتی ہیں۔ قصے دلچسپ بھی ہیں اور سبق آموز بھی اور علم میں اضافے کا باعث بھی۔ اس انداز میں بیان ہوئے ہیں جس کو ہم اپنی زندگی سے باآسانی جوڑ سکتے ہیں اور سمجھ سکتے ہیں۔
تبصرہ نگار: سدرہ جاوید
مزید پڑھیے: خوشگوار مگر تشنہ اختتام | کبھی میں کبھی تم