سیلاب زدگان کے لیے امدادی اشیاء
اس وقت پاکستان کا بیشتر علاقہ سیلاب کی لپیٹ میں ہے۔ بلوچستان کا پورے ملک سے زمینی رابطہ منقطع ہے جبکہ فضائی مدد کے لیے موسم صاف ہونے کا انتظار ہے۔ بعینہٖ سندھ اور جنوبی پنجاب میں بدترین تباہی ہوئی ہے۔ اور اب خیبر پختونخوا بھی اس فہرست میں شامل ہو گیا لیکن وہاں حالات قدرے قابو میں ہیں۔ گو کہ سیلاب زدگان کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں مگر ان کی فوری ضروریات کو مدِ نظر رکھنا از بس لازمی ہے۔
ذیل میں ان ضروری اشیاء کی فہرست پیشِ خدمت ہے۔
خشک ایندھن جیسے ماچس، موم بتی، مٹی کا تیل، سولر لیمپ، لکڑی وغیرہ کیونکہ چولہے جلنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں۔ بجلی سیلاب زدہ علاقوں میں احتیاطاً کاٹ دی جاتی ہے۔
پینے کا صاف پانی کیوں کہ نلکے کام نہیں کر رہے۔
خشک خوراک۔ پکا ہوا کھانا صرف ایک وقت کام آئے گا جب کہ خشک خوراک کافی وقت ساتھ دے سکتی ہے۔
کمبل یا رضائیوں کی جگہ سُوتی یا پولی تھین کی چادریں، فرش پر بچھانے کی دریاں، ترپال، مچھر دانیاں وغیرہ۔
سلے ہوئے کپڑے جو فوری پہنے جا سکیں۔ کپڑے سلوانے کی سہولت کہیں میسر نہیں ہے۔
پلاسٹک کے جوتے۔۔۔ عام جوتے وہاں قابلِ استعمال نہیں ہیں۔ جگہ جگہ کھڑے پانی میں عام جوتے کی سلائی کھل جاتی ہے۔
چھوٹے بچوں کے لیے خشک دودھ یا دیگر خوراک کے پیکٹ۔
جانوروں کے لیے خشک چارہ۔ انسانوں کو پھر بھی امداد مل رہی ہے، جانوروں کا پرسان حال کوئی نہیں۔
خیمے۔۔۔ مارکیٹ میں ناپید ہو چکے ہیں۔ جو مل رہے ہیں، انتہائی مہنگے ہیں۔
خواتین کے لیے سینیٹری پیڈز۔۔۔ انتظامات چونکہ اکثر مرد حضرات کر رہے ہوتے ہیں، اس لیے یہ پہلو رہ جاتا ہے۔
امدادی سامان عطیہ کرتے ہوئے صابن جیسی اہم شے کو بھی ذہن میں رکھیے۔ ہیضہ، دست، قے جیسی بیماریاں گندے ہاتھوں سے پھیلتی ہیں۔ ہینڈ واش صابن کے مقابلے میں زیادہ اچھا آپشن ہے لیکن اگر آپ کے پاس رقم کم ہے تو کم از کم ایک کلو کپڑے دھونے والا پیکٹ سامان میں ضرور شامل کیجئے۔ صوفی سوپ کے ایک کلو صابن کے پیک کی قیمت تین سو چونسٹھ روپے ہے۔
اگر ممکن ہو تو دانت صاف کرنے کے لیے برش اور ٹوتھ پیسٹ بھی رکھے جائیں۔
#FloodInPakistan #FloodSituation
#FFKhan
#FFK