زلزلہ ۲۰۰۵ والے دن بڑے بھائی کو جامعہ سے چھٹی تھی۔ وہ ہفتہ کے دن گاڑی کی صفائی دھلائی کروانے لے جاتا تھا اور بعد میں ابا کو گھر بھی لے آتا۔ وہ کشمیری بازار میں داخل ہوا ہی تھا کہ گڑگڑاہٹ شروع ہو گئی۔ اس نے یک دم گلی سے باہر چھلانگ لگا دی۔ آپس میں گلے ملتی عمارتیں، …
Read More »Monthly Archives: September 2018
منظرنامہ – سنہری یادوں کے خاکے
منظرنامہ منظرنامہ میں جڑے ہوئے دو گھر پہلا حصہ یہ جاتی گرمیوں کی ایک ڈھلتی شام تھی۔ موسم کچھ کچھ خنک ہو چلا تھا۔ فہمی برآمدے کی بیرونی سیڑھیوں پر اپنی سوچوں میں غلطاں تھی۔ نیلا لباس اس کی گوری رنگت پہ چھب دکھا رہا تھا۔ سبک نقش میں بلا کی جاذبیت، ملاحت اور نرمی تھی۔ اچانک کوئی دھپ سے …
Read More »