Movie: Notebook
ڈھلتا ہوا سورج
سرمئی شام
سرمئی شام میں
سرخ ہوتا ہوا دریا
دریا میں چلتی ہوئی اک کشتی
کشتی میں بیٹھا ہوا اک آدمی
دریا کے کنارے بنی ہوئی اک خوبصورت عمارت
عمارت کے سامنے اڑتے ہوئے پرندے
عمارت کے اندر کھڑکی میں کھڑی اک بوڑھی عورت جو کسی سوچ میں گم ہے۔
Notebook
یہ اس فلم کے پہلا منظر ہے۔ بلاشبہ میری دیکھی گئی تمام موویز میں شاید ہی کسی مووی کی ابتدا ایسی شاندار نہر سے ہوئی ہو۔
عورت جو بوڑھی ہے لیکن پرکشش نین و نقش سے ظاہر ہو رہا ہے کبھی وہ انتہا کی خوبصورت تھی۔ گویا کھنڈرات بتا رہے ہیں عمارت حسین تھی۔ عمارت میں کھڑی عورت کو بھولنے کی بیماری ہے۔ اسے ماضی کی کوئی بات یاد نہیں رہتی۔ اتنے میں اک بوڑھا اندر داخل ہوتا ہے جو اسے ڈائری سے کچھ سنانا چاہتا ہے۔ عورت رضا مندی ظاہر کرتی ہے۔ بوڑھا کہانی شروع کرتا ہے۔
.
اب ہم ماضی میں پہنچ چکے ہیں یعنی سن انیس سو چالیس میں۔ یہاں سے شروع ہوتی ہے ایلی اور نوا کی کہانی۔ وہ کہانی جو ہمیں پہلے منظر سے اس طرح اپنے ساتھ جوڑتی ہے کہ آخری منظر گزرنے کے بعد بھی ہم اسی کی سوچوں میں گم ہوتے ہیں۔ ایلی امیر خاندان کی اکلوتی لڑکی ہے۔ نوا اک بڑھئی ہے۔ اک بڑھئی کو امیر زادی سے پیار ہو جاتا ہے۔ وہ بڑھئی جو مخمل میں ٹاٹ کا پیوند ہے۔ لیکن محبت پر بھلا کب کسی کا زور چلتا ہے۔ یہ تو بس ہو جاتی ہے۔ اچانک ہی بنا پوچھے، اک ہی نظر میں۔
.
دونوں کے درمیان ایلی کے گھر والے آ جاتے ہیں۔ ایلی کو پڑھائی کے بہانے دوسرے شہر بھیج دیا جاتا ہے۔ نوا ایلی کو روزانہ خط لکھتا ہے لیکن ایلی تک کوئی خط نہیں پہنچتا۔ آخر کیوں؟
اسی دوران دوسری جنگ عظیم شروع ہو جاتی ہے۔ نوا جنگی محاذ پر چلا جاتا ہے۔ وہ جب واپس آتا ہے، سات سال گزر چکے ہوتے ہیں۔ ایلی کی منگنی ہو چکی ہے۔ چند دن بعد شادی ہے۔ دونوں طرف تقریباً صبر آ چکا ہے۔ ایسے میں دونوں کا سامنا ہوتا ہے اور سوئی ہوئی محبت انگڑائی لے کر جاگ جاتی ہے۔
لیکن دونوں کے درمیان تعلق کوئی آسان تو نہ تھا۔ ہر کسی کا اپنا اپنا شکوہ تھا۔ اب ایلی کے سامنے صرف دو راستے ہیں یا منگیتر کو چن لے یا شکوہ شکایات بھلا کر پہلی محبت کا انتخاب کر لے۔ ایلی کیا کرتی ہے؟ یہ میں بالکل نہیں بتاؤں گا۔ اس کے لیے آپ کو فلم دیکھنا پڑے گی۔
Notebook
اک سادہ سی کہانی کو انتہائی مہارت سے فلمایا گیا ہے۔ رومانوی صنف میں یہ میری دوسری پسندیدہ مووی ہے۔ (پہلی بھی اسی لکھاری کی ہے۔) اگر آپ رومان پسند ہیں تو اک بار لازمی مووی دیکھیں۔ یہ صرف اک فلم نہیں بلکہ ماسٹر پیس ہے۔
تجزیہ نگار: فرحان رضا
Previous Review by the same Author Seven The Thriller Movie