زلزلہ ۲۰۰۵ والے دن بڑے بھائی کو جامعہ سے چھٹی تھی۔ وہ ہفتہ کے دن گاڑی کی صفائی دھلائی کروانے لے جاتا تھا اور بعد میں ابا کو گھر بھی لے آتا۔ وہ کشمیری بازار میں داخل ہوا ہی تھا کہ گڑگڑاہٹ شروع ہو گئی۔ اس نے یک دم گلی سے باہر چھلانگ لگا دی۔ آپس میں گلے ملتی عمارتیں، …
Read More »