😢 مصطفٰی تنہا ہے
کبھی میں کبھی تم
قسط نمبر ۳۳
پچھلی دو تین قسطوں سے شرجینہ کی حالت کو لے کر شدید تناؤ کی کیفیت تھی۔ سچی بات یہ ہے کہ مجھے محسوس ہو رہا تھا شاید اس قسط کو بھی تذبذب پر ختم کریں گے مگر شکر ہے ایسا نہیں ہوا۔ مصطفٰی کی دعائیں کام آ گئیں اور شرجینہ کو ہوش آ گیا۔ باقی شرجینہ غمگین اور خفا ہے، مصطفٰی کو جواب نہیں دے رہی تو یہ اس کا حق ہے۔
یہاں میں شرجینہ کے ساتھ ہوں۔ مگر مجھے اختلاف اس بات پر ہے کہ شرجینہ کا کردار شروع سے مضبوط دکھایا گیا۔ اب اس قدر جذباتی ٹوٹ پھوٹ ناقابلِ ہضم ہے۔ ہاں یہ زاویہ بھی اپنی جگہ موجود ہے کہ جب مضبوط لوگ ٹوٹتے ہیں تو ان کی توڑ پھوڑ عام انسانوں کے برعکس شدید ہوتی ہے۔ کیوں کہ اس وقت ان کی بے بسی کی حد ہو چکی ہوتی ہے۔ شرجینہ سارا وقت تنہا تھی، اس کے پاس سوچنے کو بہت کچھ تھا اور یہ عین فطری ہے کہ اس صورت حال میں منفی سوچیں زیادہ حملہ آور ہوتی ہیں۔
•
ایک شخص مصروفیت میں اتنا گھر جائے کہ اسے کھانے پینے کا ہوش نہ رہے تو اس کے لیے دوسرے کے جذبات سمجھنا تھوڑا مشکل ہو جاتا ہے۔ میں خود ایسی ہی ہوں کہ ایک کام کرتے ہوئے دوسرا کام نہیں کر پاتی۔ اس لیے میں مصطفٰی کی زندگی کا یہ رخ سمجھ سکتی ہوں۔ تاہم وہ کچھ بھی بھولا نہیں تھا۔ اسے اپنی ذمہ داریاں معلوم تھیں اور وہ شرجینہ کی باتوں کو وقتاً فوقتاً دہرا کر مان رہا تھا کہ وہ درست تھی۔ یہ اور بات کہ اسے کچھ بھی کہنے کا وقت نہیں ملا۔ شرجینہ بھی کھچ گئی تھی تو وہ کیا کرتا؟
اس سے ایک سبق یہ بھی ملتا ہے کہ بات بروقت کہہ دینی چاہیئے۔ مصطفٰی سوچ رہا تھا وہ چیک اس کے ہاتھ میں دے کر منا لے گا مگر تاخیر ہو گئی نا۔
رباب کا غصہ ابھی سرد نہیں ہوا۔ اس نے عدیل کو لمبا پھنسا دیا ہے۔ دوسرے ثبوت شاید جیل بھجوانے کے لیے ناکافی تھے تو اس نے یہ داؤ کھیل لیا۔ ویسے عدیل کی ضمانت کی گنجائش نکل سکتی ہے۔ میرا گمان ہے کہ مصطفٰی بھائی کی ضمانت کروائے گا۔
•
شگفتہ آنٹی کو اپنی ٹائپ کی خاتون ٹکر گئیں اور ان کے دکھے دل پر مزید زخم لگے۔ ایک دو مرتبہ سدرہ کی ساس کا غائبانہ ذکر ہوا تھا۔ اس قسط میں انہوں نے ظہور پذیر ہوتے ہی چھکا لگا دیا۔۔۔ وقاص بھائی نے اپنی اچھائی برقرار رکھ کے دل جیت لیے۔
مرکزی اداکاروں کے علاوہ جتنے بھی کردار تھے، سبھی کی اداکاری بہترین رہی۔ چاہے وہ نتاشا ہو یا سلمان ہو۔۔۔ شگفتہ آنٹی اور افتخار انکل ہوں یا مرتضٰی انکل اور سلمٰی آنٹی۔۔۔۔ سدرہ اور وقاص بھائی ہوں یا سرفراز اور کرن۔۔۔ رامین ہو، یمنٰی اور بلال ہوں یا دانش صدیقی۔۔۔ وجاہت ہو یا باسط۔۔۔ ماہ رخ خالد ہو یا شہاب۔۔۔ گھر میں زبیدہ تھی اور رباب کے دفتر میں صبا تھی۔ حتٰی کہ سدرہ کی ساس اور دیگر چھوٹے چھوٹے کرداروں نے اپنا حصہ بخوبی ڈالا۔
مجھے تو یہ سوچ کر ہنسی آ رہی ہے کہ کہیں دانش صدیقی رباب کا وہ ہم جماعت نہ نکل آئے، جس سے اس کا بریک اپ ہوا تھا۔۔۔
•
کبھی میں کبھی تم کا مرکزی خیال میری نظر میں یہ ہے کہ جب ایک مشکل میں ہو تو حالات کی طنابیں دوسرے کو تھام لینی چاہئیں۔ یہاں دونوں مرکزی کردار میں بات چیت کا عنصر مفقود ہے تو شاید یہ بارِ گراں افتخار انکل اور شگفتہ آنٹی اٹھائیں گے۔
جہاں چھوٹی چھوٹی جزئیات پر کام کیا گیا، کئی چیزیں تھوڑی سی عجیب لگیں۔ جیسے مصطفٰی رو رہا تھا لیکن اس کے آنسو نہیں نکل رہے تھے۔ دوسروں کا مجھے نہیں پتہ لیکن میری ساری ہمدردی تیل لینے چلی گئی تھی۔ دوسرے شرجینہ کی ای سی جی کی لکیر بالکل سیدھی تھی۔۔۔ نہ کرو بھائی، ایسا جان لیوا مذاق مت کرو۔۔۔ تیسرے شرجینہ کو کمرے سے باہر لا کر وہیل چیئر پر بٹھایا گیا۔۔۔ موت کے منھ سے نکل کے آنے والے مریض کے ساتھ اتنا سنگین برتاؤ۔۔۔! مصطفٰی کا ہاتھ بڑھانے والا منظر ہی دکھانا تھا تو یہ کام کمرے میں بخوبی ہو سکتا تھا۔ وہ شرجینہ کو بیڈ سے اترتے وقت مدد دینے کی کوشش کرتا اور وہ ہاتھ جھٹک دیتی ۔۔ تب یہ منظر زیادہ حقیقی لگتا۔
مصطفٰی نے اپنا بچہ کھو دیا۔۔۔ اس کی بیوی کی زندگی خطرے میں تھی، پھر اس کا ساتھ آنے سے انکار۔۔۔ یہ سب وجوہات کسی بھی حساس شخص کو توڑنے کے لیے کافی ہیں۔۔۔ مرے پر سو درے کے مصداق افتخار انکل بھی اسپتال پہنچ گئے۔۔۔ مصطفٰی کو تو اپنا غم منانے کا بھی موقع نہیں مل سکا۔
•
سلمٰی آنٹی نے مصطفٰی کی جیسے ہمت بندھائی اور شرجینہ کو وقتاً فوقتاً سمجھانے کا فریضہ انجام دے رہی ہیں، وہ قابلِ ستائش ہے۔
گانوں کی بات کریں تو سارے ایک سے بڑھ کر ایک رہے۔ میں ہار گئیاں میں مجھے نصیبو لال کے چیخنے سے ذرا سا مسئلہ ہے لیکن گانا زبردست ہے۔ چل دیئے تم کہاں بھی مجھے پسند آیا۔ عوام کو چاہیئے کہ سجنا دا دل توڑیا کی وجہ سے تہذیب حافی کو معاف کر دے۔ مجھے لگتا ہے آگے ایک اور گانا آنے والا ہے جو خوشگوار انجام کے ساتھ جڑے گا۔۔
اختتام خوشگوار ہو گا یا پھر ”تکے لگاؤ مسلمانو“ والی صورت حال ہو گی، یہ بھی ایک سوال ہے۔۔۔ کیا پتہ اس کا سیزن ۲ لانے کے لیے مخمصے میں چھوڑ دیا جائے۔۔۔ کیوں کہ کہانی آگے بڑھانے کا کافی مارجن ہے۔۔۔ عین ممکن ہے کچھ وقت آگے سرکا کے خوشگوار اختتام کر دیں گے۔
اکتوبر ۳۰، ۲۰۲۴ء
گزشتہ تبصرہ: عدیل کی تذلیل | کبھی میں کبھی تم